English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی کابینہ کی میٹنگ میں تین طلاق بل کو منظوری ،مانسون اجلاس میں پاس کرانے کی ہوگی کوشش

share with us

نئی دہلی:13جون2019(فکروخبر/ذرائع) مرکزی کابینہ نے طلاق ثلاثہ پر پابندی عائد کرنے کے لئے بدھ کو کابینہ میں نئے مسودہ قانون کو نظوری دیدی ہے ،حکومت اسے پیر سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس میں پیش کرکے پاس کروانے کی کوشش کرے گی ، اس کی اطلاع مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے بدھ کو کابینہ کی میٹنگے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران دی ہے

طلاقثلاثہ مخالف بل جسے مسلم خواتین (شادی کے حقوق کا تحفظ ) بل ۲۰۱۹ کانام دیا گیا ہے کو مودی سرکار اپنی سابقہ مییعاد میں دو بار پاس کرانے کی ناکام کوشش کر چکی ہے ،دونوں ہی مرتبہ اسے راجیہ سبھا میں منھ کی کھانی پڑی تھی ،اس ناکامی کے بعد اس نے آرڈیننس کا چور دروازہ استعمال کر تے ہوئے بل کو قانون کی شکل میں نافذ کردیا ہے ، بدھ کو کابینہ میں منظور ہونے والا بل اگر پارلمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کامیاب ہوکر صدر کی دستخط حاصل کر لیتا ہے تو وہ اس طلاق ثلاثہ مخلاف آرڈیننس کی جگہ لے گا جسے اسی سال فروری میں جاری کیا گیا ہے ، اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے طلاق ثلاثہ بل کو مودی حکومت کے سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس نعرے سے جوڑ کر پیش کیا ، انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت نے صنفی مساوات اور صنفی انصاف کو یقینی بنانے کے لئے یہ قانون بنانے کا فیصلہ کیاہے ، اس بل میں طلاق ثلاثہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تعزیرات ہند کے تحت جرم قراردیا گیا ہے ، یعنی ایک نشست میں ۳ طلاق دینے کی صورت میں ہندوستانی قانون طلاق کو تسلیم نہیں کرے گا مگر اس کے جرم میں شوہر کو ۳ سال قید کی سزا ہوسکتی ہے ، سابقہ مسودہ میں اسے غیر ضمانتی رکھا گیا تھا مگر اعتراضات کے بعد اب نئے مسودہ قانون میں مجسٹریٹ کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بیوی کا موقف سننے کے بعد شوہر کو ضمانت دے سکتا ہے

 آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ پہلے ہی اعلان کر چکا ہے کہ قانون منظور ہونے کی صورت میں اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا ، بورڈ کا موقف ہے کہ وہ ایک نشست میں دی گئی طلاق ثلاثہ کی حمایت نہیں کرتا مگر اس کے لئے ۳ سال کی سزا غیر ضروری ہے ،کیوںکہ کئی مرتبہ خود خواتین اپنے شوہر سے فوری علاحدگی چاہتی ہیں قانونی ماہرین نے بھی اس بل کو خواتین مخالف قرار دیا ہے

خیال رہے کہ نیا طلاق ثلاثہ بل ۱۷ جون سے شروع ہونے والے ۱۷ ویں لوک سبھا کے پہلے ہی اجلاس میں پیش کیا جائے گا ،طلاق ثلاثہ مخالف بل کو پاس کرانے میں سابقہ ناکامیوں کے بعداب پہلے سے زیادہ اکثریت سے اقتدار میں آنے والی مودی حکومت کو امید ہے کہ راجیہ سبھا میں بھی اب وہ اس بل کو پاس کروالے گی ،دلچسپ بات یہ ہے کہ راجیہ سبھا میں این ڈی اے کو اب بھی اکثریت حاصل نہیں ہے تاہم ۲۰۱۹ تک راجیہ سبھا کے لئے ہونے والے انتخابات کے بعد وہ ایوان بالا میں اکثریت میں آجائے گی ، اس صورت میں دونوں ایوانوں میں بل کو پاس کروانا مودی سرکار کے لئے آسان ہو جائے گا

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا