English   /   Kannada   /   Nawayathi

مرکزی فطرہ کمیٹی کے عید ملن اور جائزاتی نشست کاانعقاد 

share with us

1914خاندانوں میں ساڑھے گیارہ ہزار کوئنٹل چاول کیا گیا تقسیم 

بھٹکل 12/ جون 2019(فکروخبر نیوز) مرکزی فطری کمیٹی کی عید ملن اور جائزاتی نشست آج بعد عصر علی پبلک اسکول میں منعقد کی گئی جس میں فطرہ کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ ساتھ محلہ او راسپورٹس سینٹرس کے ذمہ داروں نے شرکت کی۔ مولانا ارشاد نائیطے ندوی کی تلاوتِ کلام پاک کے بعد مرکزی فطرہ کمیٹی کے کنوینر مولانا محمدالیاس ندوی نے کہا کہ الحمدللہ سال بہ سال یہ کام اب منظم ہوتا جارہا ہے۔گذشتہ تینتیس سالوں سے جس انداز سے کام ہورہا ہے اس پر اول وآخر اللہ ہی کا شکر ہے کہ محض اسی کے فضل سے یہ کام انجام دیا جارہا ہے۔ انہو ں نے اس کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ اب یہ کام شہر بھٹکل سے جنوب میں کرمنجیشور اور شمال میں انکولہ اور اس کے مضافات تک پہنچ چکا ہے اور ہم جلد ہی اس کو مزید وسعت دیتے ہوئے کنداپور، اڈپی اور کاروار تک پہنچانے کے لیے کوششیں شروع کررہے ہیں۔ مولانا نے کام کو وسعت دینے کے فوائد بیان کرتے ہوئے کہا کہ کچھ مدت تک ہمیں وہاں چاول پہنچانا پڑتا ہے لیکن بعد میں چل کر وہ خود جمع کرکے چاول دینے والے بنتے ہیں، اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ایک ہی پلیٹ فارم پر مختلف مسلکوں کے افراد جمع ہوتے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ امسال 1914خاندانوں میں ساڑھے گیارہ ہزار کوئنٹل چاول تقسیم کیا گیا جس میں کوشش اس بات کی گئی کہ فطرہ کا چاول عزت کے ساتھ ان کے گھر تک پہنچایا جائے جس کے لیے ہمارے نوجوان بڑی دلچسپی کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ مولانا نے بتایا کہ ایک وہ دور تھا جس وقت فطرہ تقسیم کرنے کا کوئی منظم انتظام نہیں تھا، گھروں کے باہر بھیڑ جمع رہتی تھی، اس کے بعد محلہ وار چاول کیے جانے لگے اور محلوں میں تقسیم کیے جانے لگے۔ اس درمیان بھی محلہ میں جہاں چاول تقسیم کیا جاتا تھا وہاں پر بھیڑ جمع ہونے لگی، اس کے بعد مرکزی فطرہ کمیٹی کے تحت چاول جمع کیے جانے لگے اور کوشش اس بات کی ہورہی ہے کہ چاول مستحقین تک پہنچایا جائے، مولانا نے کہا کہ ہم دعویٰ تو سو فیصد کا نہیں کرسکتے لیکن اس سلسلہ میں کام مزید مستحکم کرنے کی کوشش جاری ہے۔ مولانا نے مستحقین کی امداد پر ابھارتے ہوئے کہا کہ جب جہنمیوں سے ان کے جہنم میں جانے کی وجہ پوچھی جائے گی تو وہ جواب دیں کہ ہم مسکینوں کو کھلاتے نہیں تھے۔ دوسری جگہ قرآن مجید میں صاف الفاظ میں یہ بات بتائی کہ جہنم میں جانے کی ایک وجہ مسکینوں کی کھلانے پر نہ ابھارنا ہے۔ ہم میں مسکینوں کو کھلانے کی طاقت نہیں ہے تو کم از کم ہم دوسروں کو ابھار تو سکتے ہیں۔ فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی نے نوجوانوں کی کوششوں پر انہیں مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ ہمیں قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔ جس انداز سے ہمارے نوجوان کام کررہے ہیں وہ مبارکبادی کے قابل ہیں۔ اس کام کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں ہر طبقہ کے افراد ساتھ دے رہے ہیں اور اس کو مزید مستحکم کرنے کے سلسلہ میں غوروخوض جاری ہے۔ خلیجی ممالک میں بھی لوگ اس کام کے تعلق سے بڑی دلچسپی دکھاتے ہیں۔ مولانا نے صدقہ وخیرات کی فضیلت مختصراً بیان کرتے ہوئے حسب استطاعت خرچ کرنے کی ترغیب بھی دلائی۔ مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے بھی نوجوانوں کی کوششوں کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ عید کے اعلان کے بعد خریداری کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے اور خصوصاً نوجوانوں کو رمضان بازار میں جانے کی خواہش رہتی ہے۔ ہمارے نوجوان اپنی خواہشات کو قربان کرتے ہوئے یہ اہم کام انجام دے رہے ہیں۔ گجرات سے تشریف لانے والے مولانا یاسین صاحب نے شہر میں اجتماعیت کے نظام کو سراہتے ہوئے یہاں کی مختلف دینی، اصلاحی اور سماجی خدمات پر اہلیانِ بھٹکل کو مبارکبادی پیش کی۔ مولانا نے اہم نکتہ کی جانب سے حاضرین کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ دراصل بڑوں کی سرپرستی میں کیے جانے والے کام میں تقویت ہوتی ہے اور جب نوجوان کا گرم خون بڑوں کی زیر سرپرستی چلنے والے کام میں شامل ہوجاتا ہے تو پھر اس کام میں ایک طرح کی تأثیر پیدا ہوجاتی ہے اور بھٹکل میں اس طرح کے کام کیے جارہے ہیں، انہو ں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کاموں کو مزید وسعت دیتے ہوئے کام کرنے والوں کا تعاون کیا جائے۔ ان کے ساتھ ساتھ مولانا محمد طلحہ ندوی اور مولانا محمد انیس مدنی نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دعائیہ کلمات اور تواضع کے ساتھ مغرب سے یہ قبل یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا