English   /   Kannada   /   Nawayathi

سورنا تھری بوجھا کشتی کی گمشدگی معاملہ پر حقوقِ انسانی کمیشن نے لیا نوٹس، وزیر دفاع اور کرناٹکا حکومت کو چھ ہفتوں میں رپورٹ داخل کرنے کا حکم

share with us

منگلورو 14/ مئی 2019(فکروخبر نیوز)  سمندر میں ماہی گیری کے دوران لاپتہ ہونے والے سات ماہی گیروں کے معاملہ پر ملک کی حقوقِ انسانی کمیشن نے وزیر دفاع اور کرناٹکا حکومت کو نوٹس بھیجا ہے۔ حقوقِ انسانی کمیشن نے اپنے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مہاراشٹرا کے مالوان میں لاپتہ کشتی کا ملبہ ملنے کے بعدانڈین نیوی نے ماہی گیروں کی تلاش کا معاملہ مزید آگے نہیں بڑھایا ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ اخبارات میں چھپنے والی خبروں کے مطابق یہ معاملہ سنجیدگی سے لیتے ہوئے سورنا تھری بوجھا میں سوار ماہی گیروں کی تلاشی عمل میں مزید بہتری آنی چاہیے تھی اس لیے کہ کشتی دسمبر سے لاپتہ ہے۔ 
کمیشن نے چیف سکریٹری کے نام بھی ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے لاپتہ ماہی گیروں کے اہلِ خانہ کی اخبارات میں چھپنے والی شکایات پر غوروخوض کرنے کاحکم دیا ہے۔ اسی طرح کمیشن نے محکمہئ دفاع کے سکریٹری کے نام بھی ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے تلاشی کی موجودہ صورتحال پر وضاحت مانگی ہے۔اور دونوں کو چھ ہفتوں کے اندر رپورٹ داخل کرنے کے لیے کہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ سات ماہی گیروں کا سمندر میں اچانک لاپتہ ہونا بڑا گمبھیر معاملہ ہے۔ 
کمیشن نے اس بات پر غور کیا ہے کہ وقفہ وقفہ سے اخبارات میں چھپنے والی خبروں سے پتہ چل رہا ہے کہ متعلقہ محکموں نے وقت پر سرچ آپریشن کو انجام نہیں دیا ہے۔ کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ ماہی گیروں کی زندگی قیمتی ہے اور کسی بھی قیمت پر ان کی جان کو تحفظ فراہم کرنا ہمارا فرض ہے۔ کمیشن محسوس کررہی ہے کہ حکومتی ایجینسیاں انہیں ڈھونڈ نکالنے میں ناکام ہیں۔ 
    یاد رہے کہ دسمبر میں ماہی گیروں کے دوران سورنا تھری بوجھا نامی کشتی لاپتہ ہوگئی تھی جس میں چندراشیکھر، دامودر، لکشمن، ستیش، روی، ہریش اور رمیش سوار تھے۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا