:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
نئی دہلی:11فروری2019(فکروخبر/ذرائع)سی اے جی کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے سے قبل کانگریس نے سی اے جی پر بڑا حملہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سی اے جی کو رپورٹ پیش کرنے سے خود کو علیحدہ کر لینا چاہیے کیونکہ وہ اس سودے کے دوران سکریٹری خزانہ تھے اور وہ اپنے دور کی رپورٹ کو خود نہیں پیش کر سکتے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے کہا کہ ’’میں اپنے معاملہ کی جانچ خود کیسے کر سکتا ہوں۔‘‘
کپل سبل نے کہا، ’’سی اے جی راجیو مہرشی کو 24 اکتوبر 2014 کو سکریٹری مالیات مقرر کیا گیا تھا اور وہ 30 اگست 2015 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ اس درمیان نریندر مودی اپریل 2015 میں فرانس گئے تھے، تبھی انہوں نے رافیل طیارے خریدنے کا اعلان کیا تھا۔‘‘
کانگریس رہنما نے کہا، ’’جس وقت مودی نے رافیل طیارے خریدنے کا اعلان کیا اس وقت تک راجیو مہرشی سکریٹری مالیات تھے اور 24 جون 2015 کو جس وقت 126 رافیل طیاروں کو خریدنے کا معاہدہ رد کیا گیا اس وقت بھی رجیو مہرشی سکریٹری مالیات تھے۔ سودے سے قبل جو بات چیت ہوتی ہے اس میں وزیر مالیات کا اہم رول ہوتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’لب و لباب یہ ہے کہ رافیل کا معاملہ اس وقت کے سکریٹری مالیات راجیو مہرشی کی نگرانی میں ہوا اور اس وقت وہ سی اے جی ہیں۔‘‘ کپل سبل نے کہا کہ ’’رافیل کے معاملہ میں کانگریس کا وفد دو مرتبہ سے اے جی سے سے ملاقات کر چکا ہے۔ 19 ستمبر 2018 اور 4 اکتوبر 2018 کو کانگریس کے وفود نے سی اے جی سے ملاقات کی تھی اور ایک مرتبہ میں بھی وفد میں شامل تھا۔‘‘ کپل سبل نے کہا کہ وفد نے سی اے جی کو آگاہ کیا تھا کہ اس سودے میں بہت بڑا گھوٹالہ ہوا ہے۔
تقریباً 58 ہزار کروڑ روپے کے 36 رافیل طیارے خریدے گئے اس سے ملک کو مالی نقصان ہوا ہے، اس سودے میں بدعنوانی ہوئی ہے لہذا اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ کپل سبل نے کہا، ’’سودے کی جانچ تو ہونی چاہیے لیکن جانچ سی اے جی کس طرح کریں گے، اپنے خلاف تو جانچ کر نہیں سکتے! اگر ان سے جانچ کرائی گئی تو پہلے وہ اپنا دفاع کریں گے اور پھر حکومت کا دفاع کریں گے۔ اس سے بڑا تو مفادات کا ٹکراؤ کوئی اور ہو ہی نہیں سکتا۔‘‘
کپل سبل نے کہا، ’’کمال کی بات یہ ہے کہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر بحث ہونے کے بعد دسمبر 2018 کو فیصلہ دیا گیا تھا۔ اس وقت کورٹ نے فیصلہ میں لکھا تھا کہ رافیل پر سی اے جی کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہو چکی ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ بات عدالت کو حکومت نے ہی بتائی ہوگی کہ رپورٹ پیش ہو چکی ہے۔‘‘
اس موقع پر کپل سبل نے افسران کو بھی انتباہ دیا کہ وہ قومی مفادات پر موجودہ حکومت کے مفادات کو ترجیح نہ دیں کیونکہ حکومتیں آنے جانے والی چیز ہے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |