English   /   Kannada   /   Nawayathi

معاشی بحران کی وجہ سے ترکی کی تین ہزار کمپنیاں دیوالیہ ہونے کے قریب

share with us

تعمیراتی شعبے کی بڑی کمپنیوں میں بالیٹ بوھگلو، گیلان، نافیا، اوزنسن ٹاھوٹ اور سیلان سرفہرست ہیں


انقرہ :06؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)ترکی کو حالیہ عرصے کے دوران امریکا کے ساتھ مخاصمت کی بھاری مالی قیمت چکانا پڑی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق ترکی کی بعض پالیسیاں معاشی بحران کا سبب بنی ہیں جس کے نتیجے میں ملک کی ہزاروں کمپنیوں اور تجارتی اداروں کے دیوالیہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ترکی کے مالیاتی سیکٹر کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ترکی کی 3 ہزار تجارتی اور کاروباری کمپنیوں نے مالیاتی تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ حکومت کی طرف سے بعض اقدامات کی وجہ سے وہ شدید نوعیت کے مالی بحران اور مشکلات کا شکار ہیں جس کے باعث کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ترکی میں معاشی بحران کی تازہ لہر نے کمپنیوں کو بھی غربت سے دوچارکیا ہے۔ رئیل اسٹیٹ، تعمیرات،لاجسٹک سروسز، صنعت اور کئی دوسرے شعبوں میں کام کرنیوالی بڑی فرموں کو نقدی کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔ ان کے منافع میں 24 فیصد تک کمی آ گئی ہے۔ اس کمی کا بنیادی ترکی کی کرنسی لیرہ کا 40 فی صد تک گرنا بتایا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق زیادہ متاثر ہونیوالی کمپنیوں میں ایلومینیم ٹیکنیک پوراک ایلومینیم سر فہرست ہیں۔ ترکی میں درآمدات کے حوالے سے یہ سب سے بڑی کمپنیاں ہیں ان کاشمار ملک کی 100 بڑی فرموں میں ہوتا ہے۔ذرائع کے مطابق تعمیراتی شعبے کی بڑی کمپنیوں میں بالیٹ بوھگلو، گیلان، نافیا، اوزنسن ٹاھوٹ اور سیلان بدترین مالی بحران کا سامنا کررہی ہیں۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا